Your Ad Here
Your Ad Here
  • ’ڈگری کی شرط ختم ہو چکی‘
    ’ڈگری کی شرط ختم ہو چکی‘


    وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے رکن کے لیے تعلیمی سند کی شرط اب ختم ہوچکی ہے اور کسی کو اس بنا پر انتخاب میں حصہ لینے سے روکا نہیں جاسکتا۔
    یہ بات انہوں نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں خود پر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہی اور اراکین پارلیمان سے درخواست کی کہ وہ پارلیمان کی خومختاری کا تحفط کریں۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے علاوہ تمام جماعتوں کے متعدد اراکین کی تعلیمی اسناد جعلی ہونے کی بات ہوتی ہے جو کہ پارلیمان کی تذلیل ہے۔ ’مہذب دنیا میں کہیں تعلیم کی شرط نہیں ہے اور میرے بھائی کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی جو خاتون الیکشن لڑ رہی ہیں ان کی سند بھی جعلی ہونے کی بات چل رہی ہے لیکن میں کہتا ہوں تعلیمی شرط نہیں ہونی چاہیے۔‘

    انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کے مقصد کی حمایت کرتا ہوں کہ ایم این اے کی اہلیت پر تعلیم کی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ یہ عوام کا حق ہے کہ جس کو چاہیں منتخب کریں‘۔

    آج وزیراعظم کے عہدے پر میں ہوں کل آپ ہوں گے اور وزیراعظم کو اتنا کمزور نہ کریں کہ کل آپ بھی نہ چل سکیں‘

    وزیرِ اعظم گیلانی
    اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ جمعرات کو جس طرح وزیراعظم نے قومی اسمبلی کی تقریر کی، ان کے لب و لہجے سے ایسا لگا کہ وہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ درست ہے اور وہ اس بارے میں کوئی تنقید برداشت نہیں کریں گے

    وزیراعظم نے کہا کہ پہلے تعلیم کی شرط تھی لیکن اب نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’جب پابندی تھی اس وقت اگر کسی کو نا اہل کرتے تو وہ درست تھا لیکن اب آپ ان کو کیسے روک سکتے ہیں‘۔

    وزیرِ اعظم کے مطابق کئی اراکین کی اسناد کے مقدمات عدالتوں میں چل رہے ہیں اور پتہ نہیں کب فیصلہ آئے گا لیکن وہ لوگ انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔ ’آپ گھوڑے کو گاڑی کے پیچھے نہیں باندھ سکتے‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’آج وزیراعظم کے عہدے پر میں ہوں کل آپ ہوں گے اور وزیراعظم کو اتنا کمزور نہ کریں کہ کل آپ بھی نہ چل سکیں‘۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ان کی جماعت نے ان کے بھائی کو ٹکٹ نہیں دیا اور نہ ہی کسی نواب، مخدوم، چوہدری یا ملک کودیا بلکہ ایک عام کارکن جمشید دستی کو دیا ہے۔

    مظفر گڑھ سے جمشید دستی پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور تعلیمی سند جعلی ثابت ہونے پر مستعفی ہوگئے تھے۔ پیپلز پارٹی نے انہیں ضمنی انتخاب میں دوبارہ ٹکٹ دیا تو عدلیہ نے کہا کہ ’ووٹرز سے دھوکہ کرنے والا دوبارہ انتخاب نہیں لڑ سکتا‘انہوں نے کہا کہ اگر وہ جمشید دستی کے جلسہ میں نہ جاتے تو لوگ کہتے کہ ’گیلانی کے بھائی کو ٹکٹ نہیں ملا اس لیے وہ ناراض ہیں‘۔ ان کے مطابق انہوں نے پارٹی کے نظم و ضبط کی پابندی کی ہے اور سب کو ایسا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے سابق گورنر غلام مصطفیٰ کھر کے آبائی علاقے مظفر گڑھ سے جمشید دستی پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور تعلیمی سند جعلی ثابت ہونے پر وہ مستعفی ہوگئے تھے۔ پیپلز پارٹی نے انہیں ضمنی انتخاب میں دوبارہ ٹکٹ دیا تو عدلیہ نے کہا کہ ’ووٹرز سے دھوکہ کرنے والا دوبارہ انتخاب نہیں لڑ سکتا‘۔ میڈیا میں بھی اس معاملے پر کڑی تنقید ہو رہی ہے کہ ’قانون میں بیشک ڈگری کی شرط ختم ہوگئی ہے لیکن اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ وہ دوبارہ انتخاب نہ لڑیں‘۔

    more

Bookmark Us

Other Great Blogs

Latest News

Recent Posts

Featured Links

Recent Comments

Live Feed